مہنگائی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ، چیف جسٹس آف پاکستان سے سوموٹو ایکشن کا مطالبہ
لاہور(این این آئی) عوامی رکشہ یونین پاکستان کے مرکزی چیئرمین مجید غوری نے کہاہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل ہے کہ مہنگائی پر سوموٹو ایکشن لیں اورپٹرولیم مصنوعات قیمتوں میں اضافہ واپس کروائیں،مزدوروں اور غریبوں کو آپ سے بڑی امیدیں ہیں، ماہ ربیع الاول میں لوگ جشن آمد رسول ؐکے جلوس نکالتے تھے،اب مہنگائی کے خلاف نکال رہے ہیں، عشرہ رحمت اللعالمین بڑی رحمتوں والا عشرہ ہے لیکن حکومت نے لوگوں کواس ماہ مبارک میں بھی رلا دیا،پٹرول کی قیمتو ں میں اضافے سے رکشہ ڈرائیوروں کو کرایہ بھی بڑھانا پڑے گا،کرایہ بڑھنے سے رکشے میں سفر کرنے والی
سواری کم ہو جائے گی، جس کی وجہ سے ہماری آمدن میں مزید کمی ہوگی اور اخراجات میں مزید اضافہ اس لئے ہم سڑکوں پر رونا رو رہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ٹھوکر نیاز بیگ چوک میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے، بے روزگاری اور مہنگائی کے خلاف بہت بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
احتجاجی مظاہرے میں سینکڑوں رکشہ ڈرائیوروں نے شرکت کی۔ انہوں نے کہاکہ جو وزیر ٹی وی پر بھاشن دے رہے ہیں کہ ابھی مہنگائی کم ہے ان کی تنخواہیں اور مراعات لاکھوں میں، بجلی، گیس، پانی رہائش اور پٹرول مفت ہیں اسلئے ان کو کیا پتا مہنگائی کا۔ مہنگائی تو اس کیلئے ہے جس کی آمدن 5،سات سو روپے ہے، مکان کرایہ پر،ناشتہ کرتے ہیں تو دوپہر اور رات کے کھانے کی فکر لگ جاتی ہے، بچوں کے لئے دودھ نہیں خرید سکتے، پڑھا نہیں سکتے۔تین ماہ میں پٹرول، ڈیزل کی قیمتوں میں 33روپے اضافہ،ایل پی جی 70روپے کلو مہنگی،گھی،کوکنگ آئل کی قیمتوں میں 80سے 100روپے فی کلوکا اضافہ،بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 6روپے کا اضافہ، 30روپے کلو والا آٹا 80روپے کلو، 50 روپے والی چینی 110روپے کلو،160روپے والا چکن 370 روپے کلو ہو چکا۔سبزیاں، دالیں، مصالحے، دودھ قوت خرید سے باہر ہو چکے ہیں۔ مجید غوری کا کہنا تھا کہ بے روزگاری عام ہے، نوجوان بے روزگاری کی وجہ سے چور،ڈاکو بن رہے ہیں حالیہ دنوں میں سڑیٹ کرائم اور موٹر سائکل چوری کی وارداتوں میں پکڑے جانے والے نوجوانوں کی عمریں 14سے 24سال کے درمیان ہیں۔ اپوزیشن جماعتیں اگر مل کر حکومت گرانے کی بجائے مہنگائی کے خلاف جدوجہد کرتیں تو حکومت کو غریبوں پر ظلم کرنے کی جرات نا ہوتی۔اور ہم اپوزیشن کے کرنے والا کام کرنے کی بجائے اپنے بچوں کے لئے روزی کما رہے ہوتے۔
Labels:
Urdu News
No comments: