News Insight

[News%20Insight]grids]

Health

[Health][bsummary]

News

[Urdu%20News]][bleft]

Health

[Health][twocolumns]

آڑو کے صحت کے حوالے سے فوائد اور آڑو سے بیماریوں کا علاج

Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

آڑو کے فائدےاور  نقصانات 

اطباء اس پھل کے متعلق کہتے ہیں کہ وہ پھل سب سے عمدہ ہوتا ہے جس کی گٹھلی با آسانی گودے سے الگ ہو جائے ۔ مزاج کے اعتبار سے یہ پھل سرد و تر ہے۔ معدے و جگر کی گرمی کو ختم کر کے اسے اعتدال پر لاتا ہے اور پیاس کی شدت کو مٹا دیتا ہے۔ اس کا مزاج دوسرے درجہ میں سرد و تر ہے۔ گرم طبیعت کے حامل لوگوں کے لیے یہ پھل مفید ترین ہے، بلکہ اسے ان کے لیے تحفہ کہنا زیادہ مناسب ہے۔ یہ خون کی رگوں میں سختی کو دور کر کے ہائی بلڈ پریشر کو اعتدال پر لاتا ہے۔ قبض کشا اثرات کی وجہ سے یہ پھل زہر یلے فاسد فضلات کو جسم سے خارج کرتا ہے۔ پیٹ کے چھوٹے بڑے کیڑے مارتا ہے اور آئندہ کے لیے ان کی مزید افزائش کو روکتا ہے۔ اس کو کھانے سے پیاس کی شدت ختم ہو جاتی ہے اور طبیعت میں قرار آتا ہے۔ یہ پھل گرمی کے بخاروں کے لیے بھی مفید ہے۔ بخار کی حالت میں میٹھا پھل کھانے سے فوری طور پر بشاشت آتی ہے۔  جن لوگوں کو گرمی میں بھوک نہ لگی ہو اور طبیعت اچاٹ رہے، پیاس کے مارے ان کا برا حال رہے، قبض کا عارضہ بھی لاحق ہو، ہر وقت چڑ چڑے پن کا مظاہرہ کریں۔ ان کے لیے یہ پھل مجرب و اکسیر ہے۔ شفتالو ایک بہترین اور اعلیٰ پھل ہے۔ جیسا کہ بیان کیا گیا ہے کہ یہ مزاج کے لحاظ سے سرد و تر ہوتا ہے ، اس لیے سرد مزاج والے لوگوں کو اس پھل کے کثیر استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ یہ پھل گرم مزاج کے حامل لوگوں کو عمدہ فوائد دیتا ہے۔ یہ ایک کثیر الغذا  پھل ہے لیکن اس سے جسم میں جو غذا پیدا ہوتی ہے اسے حکماء ردی اور ناقص قرار دیتے ہیں۔

اس کے تخم اور پھولوں سے ایک خاص قسم کی شراب بھی تیار کی جاتی ہے۔ طب یونانی میں اس کے پھول کھانسی کے علاج کے لیے بطور دوا استعمال کیے جاتے ہیں ۔ اس پھل کو ہم اکثر جون جولائی میں عام دیکھتے ہیں، یہ بازار میں با سانی دستیاب ہوتا ہے۔ چند اطباء نے اس پھل کو سر دو تر بیان کیا ہے۔ مگر یہ حقیقت ہے کہ یہ دوسرے درجے کا سر دو تر بھی ہے۔ اس کا رنگ قدرے سرخی مائل ہوتا ہے۔ اس کے اندر گٹھلی ہوتی ہے، جو کہ بآسانی علیحدہ ہو جاتی ہے۔ یہ پھل مقوی معدہ ، مقوی جگر ، جوش خون کو اعتدال پر لانے والا اور تشنگی کا مسکن پھل ہے۔ اس کے علاوہ یہ ذیا بیطیس اور قوی بخار میں بھی مجرب ثابت ہوتا ہے۔ یہ پھل بلغمی مزاج کے حامل لوگوں کے لیے بے حد موزوں ہے۔ یہ پھل قبض کشا ہے اور بھوک میں اضافہ کرتا ہے۔ بلند فشار خون کا دشمن ہے اور جریان خون میں ارفع ہے۔ یاد رکھیے کہ بادی المزاج افراد کے لیے یہ پھل مفید نہیں ہے۔ مفرح ہے، پاخانہ نرمی سے لاتا ہے لیکن باوجود اس کے تھوڑا قابض ہے اسی طرح سکھایا ہوا آڑو بھی قبض پیدا کرتا ہے۔ جریان مواد کو روکتا ہے اور قوت شہوانیہ کو حرکت میں لاتا ہے گرم و خشک بخارات کو روکتا ہے پیاس اور صفر اور خون کا غلبہ مٹاتا ہے دماغ کی گرمی زائل کرتا ہے۔ ایسے مزاجوں میں جس میں سوداویت کی وجہ سے خشکی غالب ہوتری لاتا ہے خالص صفرا اور خون کی پتوں کو دفع کرتا ہے ۔ منہ میں خوشبو پیدا کرتا ہے گرم و خشک مزاجوں میں بھوک اور اشتہا کو بڑھاتا ہے مگر نفخ اور قراقر پیدا کرتا ہے۔ گیلانی رقمطراز ہے کہ اس سے خون کم پیدا ہوتا ہے کیونکہ اس کی مائیت کا ارضیت کے ساتھ امتزاج بخوبی نہیں ہوتا ہے گرم و خشک مزاجوں کے بہت موافق سے بلغم پیدا کرتا ہے۔ شیخ الرئیس فرماتے ہیں کہ پکا آڑو پاخانہ کھول کر لاتا ہے گرم معدہ کے مناسب ہے اور دھوپ سے جس ۔ کے جگر میں التہاب التہاب ہو گیا ہو اسے نافع ہے جس کی گٹھلی آسانی سے نکل جائے وہ جلد ہضم ہو جاتا ہے اور معدے سے تلے جلد اتر جاتا ہے جس کی گٹھلی گودے میں خوب چپکی ہوئی ہو اور رطوبت کم ہو وہ بہت غلیظ ہے معدے سے دیر میں  ہضم ہوتا ہے۔ مناسب یہ ہے کہ اس کو کھانے پر نہ کھائیں تاکہ اس پر ٹھہر کر غذا کو فاسد نہ کر دے بلکہ کھانا کھانے سے پہلے کھائیں تا کہ معدے کی گرمی اس سے مل جائے اور جلد ہضم کر دے۔ شیخ کہتا ہے کہ اس کی رطوبت سے جو خون بنتا ہے وہ جلد سڑ جاتا ہے اس وجہ سے بدن میں بلغمی اور ام اور بلغمی پتیں پیدا ہو جاتی ہیں جیسا کہ زرد آلو سے ہوتا ہے حاصل کلام یہ ہے کہ آڑو گرم و خشک مزاج کے موافق اور سرد و تر مزاج والوں کو یہ و دوترمضر ہے۔

آڑو گرم ریاحوں کو دفع کرتا ہے لطافت بڑھاتا ہے خارش کو نافع ہے آڑو  کے دو گرام پھول اور گٹھلی کی مینگ اسقاط حمل کو نافع ہے آڑو کی گٹھلی کی گرمی کا روغن کان کے درد اور بہرے پن کو مفید ہے آڑو کے پتوں کے پانی میں ایلوا گھس کر ناک میں ٹپکانے سے کیڑے مر جاتے ہیں اس کے پھل کا رس لگانے سے دانتوں کی جڑ کا مرض دفع ہوتا ہے اس کے پھل کے اس میں اجوائن کا سفوف چھڑک کر پلانے سے احشاء کا ریاحی در دنتا ہے اس کے پتوں کا رس پلانے سے کدو دانے مٹ جاتے ہیں ۔ یاد گار ذکائی میں لکھا ہے کہ آڑو کے اڑھائی پتے ایک کالی مرچ کے ساتھ  گھونٹ کر صبح کے وقت پیتے رہنے سے پرانی تپ جاتی رہتی ہے یہاں تک کہ مدقوق میں نافع ہے۔

آڑو سے بیماریوں کا علاج: 
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

منہ کی بدبو کے لیے :

معدے کی خرابی کے باعث اکثر منہ میں بدبو پیدا ہو جاتی ہے۔ ایسے میں کھانا کھانے سے دو ایک گھنٹے پہلے آدھ پاؤ پھل نمک لگا کر کھا ئیں ، منہ کی بد بو دور ہو جائے گی اور فرحت کا احساس ہو گا ۔ کھانے کے ہمراہ کھانا یا بعد میں کھانا مفید نہیں ہے۔

سانپ کے کاٹنے کے ۔
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

یہ تکلیف عام تو نہیں ہے مگر خدا نخواستہ کبھی اس سے پالا پڑ جائے تو یہ نسخہ ضرور استعمال کیجئے ۔ اگر کسی شخص کو چاند کی ہر چودھویں رات کو سانپ آکر ڈ سے اور پیچھا نہ چھوڑے تو ایسے میں اسے ایک چھٹانک شفتالو کے درخت کے تازہ پتے ایک گلاس پانی میں گھوٹ کر اور چھان کر پلا دیا کریں اس کے چند دن کے استعمال سےسانپ خود ہی اس کا پیچھا چھوڑ جائے گا۔

کان کے درد کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

شفتالو کی گٹھلی کا تیل ، کان کے درد اور بہرے پن کے لیے بیحد مفید ہے۔ اس کا روغن خود ہی نکلوانا چاہیے کیونکہ بازار میں دستیاب روغن میں اکثر ملاوٹ کی جاتی ہے۔ اس کے تیل کو نیم گرم کر کے چند قطرے کان میں رات کو سوتے وقت ٹپکا ئیں۔ چند دن کے استعمال کے بعد کان کی تمام تکالیف دور ہو جائیں گی۔

کرم شکم کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

اگر بچوں کے پیٹ میں کیڑے پیدا ہو جائیں تو انہیں زیادہ سے زیادہ شفتالو کھلائیں، اس سے پیٹ کے کیڑے ہلاک ہو جاتے ہیں، اگر اس پھل کا موسم نہ ہوتو ایسے میں اس کے درخت کے چھٹا نک بھر ہرے اور تازہ پتے لیں ، انہیں پانچ کالی مرچوں کے ساتھ اچھی طرح کونڈے میں پیس لیں ، اس قوام کو ایک گلاس پانی میں حل کر کے بچوں کو پلائیں ، دو دن میں ہی پیٹ صاف ہو جائے گا اور تمام کیڑےہلاک ہو کر نکل جائیں گے۔اس مرض کا ایک اور نسخہ یہ ہے کہ ایک تولہ ہینگ کو گھی میں اچھی طرح بھون لیں ، اسے شفتالو کے رس میں ملاکر پینے سے پیٹ کے تمام کیڑے ہلاک ہو جاتےہیں۔

رکاوٹ حیض کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

اگر کسی خاتون کے ایام ماہواری میں کوئی نقص ہو یا حیض رک رک کر آتی ہو ، دنوں میں کافی وقفہ پڑ گیا ہو تو ایسے میں وہ شفتالو کے درخت سے تازہ کونپلیں تو ڑ کر کھائے ، رکا ہوا حیض فورا جاری ہو جائے گا۔ تازہ کونپلیں دستیاب نہ ہوں تو پنساری کی دکان سے خشک کونپلیں منگوا کر انہیں پانی کے ہمراہ پھانکنے سے بھی یہی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

معدے کی تیزابیت کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

جن لوگوں کے معدے میں تیزا بیت رہتی ہو ، وہ اس موسم میں اس پھل سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں ۔ کھانے سے پہلے ایک دو گھنٹے قبل دو آڑو کھا لیے جائیں تو معدے کی تیزابیت دور ہو جاتی ہے، اس سے معدے کی گرمی بھی دور ہو جاتی ہے اور اشتہاء بڑھ جاتی ہے۔ اس مرض کے خاتمے کے لیے چند دن تک اس پھل کا استعمال جاری رکھیں۔

پھوڑوں پھنسیوں کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

غذا کی بے قاعدگی سے اکثر جگر میں شدید گرمی ہو جاتی ہے جس سے الرجی ہوجاتی ہے۔ اس کے بیرونی اثرات میں پھوڑے اور پھنسیاں نکل آتے ہیں۔ یا پھر جلد کی رنگت کئی مقامات پر سرخ پڑ جاتی ہے۔ ایسے میں شفتالو کا استعمال موثر اثرات کا حامل ہے۔ کچھ لوگ اس کا چھلکا اتار کر کھاتے ہیں مگر اسے چھلکے سمیت کھانا زیادہ زود ہضم اور قبض کشا ہوتا ہے۔ یہ پھوڑے پھنسیوں اور اسی نوعیت کی دیگر بیماریوں کے لیے شفائی اثرات رکھتا ہے۔

دماغی گرمی کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

نو جوان لڑکوں کو ایام جوانی میں اکثر گرمی کی شکایت لاحق ہو جاتی ہے، جس کے باعث ان کے چہروں پر کیل نکل آتے ہیں ، سیانے لوگ ایسے میں ان کی شادی کا مشورہ دیتے ہیں۔ اگر شادی کی نوبت نہ آئے تو ایسے میں انہیں چاہیے کہ وہ شفتالو کا تمام موسم گرما میں کھل کر استعمال کریں۔ اس سے جوش خون کے ساتھ رطوبتوں کا اخراج بھی ہوتا رہے گا۔

دن بھر کی مشقت کرنے والوں کے لیے:

اسی طرح جو لوگ دھوپ میں سارا دن کام کرتے ہیں ، ان کی غذا کی نالی سوزش پیدا ہو جاتی ہے ۔ ان کے لیے کھانا پینا قدرے دشوار ہو جاتا ہے ۔ اس کیفیت میں انہیں شفتالو کا کھانا تجویز کیا جاتا ہے کیونکہ ان کے لیے بھی آڑو کا استعمال مفید ثابت ہوتا ہے۔

کانوں کے عقب کے دانوں کے لیے :
Aadu Ke Sath Ke Hawale Se Fawaid In Urdu

گرمی کی آمد پر چھوٹے بچوں کے کانوں کے پیچھے اور سر پر سخت اور خارش دار پھنسیاں نکل آتی ہیں۔ ان کا اگر فوری سد باب نہ کیا جائے تو یہ تیزی سے پھیل جاتی ہیں ۔ ایسے میں شفتالو کی گٹھلی کا مغز لیں ، اسے ہم وزن ہرے دھنیے کے سبز پتوں کے ساتھ کونڈے میں باریک پیس لیں ۔ یہ پیسٹ سا بن جائے گا اسے سر اور کانوں کے پیچھے لیپ کردیں۔ چند دن مسلسل استعمال کرنے سے یہ مرض جاتا رہے گا اور بچوں کو آرام کی نیند میسر ہوگی ۔ اس نسخے کے ہمراہ اگر نیم کے جوشاندے سےبعد میں سر دھو لیا جائے تو جلد اثرات مرتب ہوں گے۔

No comments: