Bismillah Ki Fazilat In Urdu | Har Kaam Mein Kamyabi ki Dua
Bismillah Ki Fazilat In Urdu | Har Kaam Mein Kamyabi ki Dua
فیضانِ بِسْم الله
اللہ کے محبوب ، دانائے غُيُوب ، مُنَزَّةٍ عَنِ الْعُيُوبِ عَزَّوَجَلَّ وصلی اللہ تعالی علیہ والہ وسلم فرماتے ہیں، جو مجھ پر ایک بار درود بھیجے اللہ تعالیٰ اُس پردین بار رحمت نازل فرمائے گا۔
Bismillah Ki Fazilat In Urdu | Har Kaam Mein Kamyabi ki Dua
سردار مدینه منوره صلى الله تعالی دینہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا جس بھی اہم کام کا آغاز بسم اللہ الرحمن الرحیم کے ساتھ نہیں کیا جاتا وہ نامکمل اور ادھوارہ ہوتا ہے۔
Bismillah Ki Fazilat In Urdu | Har Kaam Mein Kamyabi ki Dua
کھانے کھلائے ۔ ، پینے پلانے، رکھنے اُٹھانے، پچھے چائے کے ہونے پکانے، پڑھنے پڑھانے، چلنے ( گاڑی وغیرہ) چلانے، اُٹھنے اٹھانے، بیٹھنے بٹھانے، بتی جلانے ، پنکھا چلانے ، دستر خوان بچھانے بڑھانے، بچھو نا لیٹتے بچھانے، دکان کھولنے بڑھانے، تالا کھولنے لگانے،تیل ڈالئے عطر لگانے ، بیان کرنے نعت شریف سنانے ، جوتی پہنے عمامہ سجانے ، دروازہ کھولنے بند فرمانے ، الغرض ہر جائز کام کے شروع میں ( جبکہ کوئی مانع شرعی نہ ہو ) بسم الله الرحمن الرحیم پڑھنے کی عادت بنا کر اس کی برکتیں لوشنا عین سعادت ہے۔ حضرت سید نا صفوان بن سلیم رحمہ اللہ تعالی علیہ فرماتے جنات سے سامان کی ہیں، انسان کے ساز و سامان اور ملبوسات کو جنات حفاظت کا طریق یہ استعمال کرتے ہیں۔ نہ تم میں سے جب کوئی مخص کپڑا پہنے کے لئے) اٹھائے یا اتار کر رکھے تو بسم اللہ شریف پڑھ لیا کرے۔
Bismillah Ki Fazilat In Urdu | Har Kaam Mein Kamyabi ki Dua
اللہ تعالیٰ کا نام مبارک اس شخص کے لیے مہر ہے۔ یعنی جنات اس شخص کے کپڑوں کو استعمال بسم اللہ کی پڑھنے کی برکت سے نہیں کریں گے۔
اسی طرح ہر چیز رکھتےاُٹھاتے بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیمِ پڑھنے کی عادت بنانی چاہئے ۔ ان شاء الله عز و جل شریر جنات کی دشت بد سے حفاظت حاصل ہوگی۔
بسم الله بسم درست پڑھنے سے حروف کی ادائیگی لازمی ہے۔ اور کم از کم اتنی آواز بھی الله الرحمنِ الرَّحِیمِ پڑھنے میں درست مخارج مدینہ ضروری ہے کہ رُکاوٹ نہ ہونے کی صورت میں ہونے کی صورت میں اپنے کانوں سے سن سکیں۔ جلد بازی میں بعض لوگ خروف کہا جاتے ہیں۔ جان بوجھ کر اس طرح پڑھنا ممنوع ہے اور معنی فاسد ہونے کی صورت میں گناہ ۔ لہذا جلدی جلدی پڑھنے کی عادت کی وجہ سے جو لوگ غلط پڑھ ڈالتے ہیں وہ اپنی اصلاح کر لیں نیز جہاں پوری پڑھنے کی کوئی خاص وجہ موجود نہ ہو وہاں صرف بسم اللہ“ کہ لیں تب بھی درست ہے۔
حضرت سیدنا جابر بن عبد اللہ رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ بسم الله الرحمن الرحيم نازل ہوئی تو بادل مشرق کی سمت دوڑے،ہوائیں سارکن ہو گئیں ، سمند رجوش میں آگیا، چوپایوں نے غور سے سننے کیلئے اپنے کان لگا دیئے اور شیطانوں کو آسمانوں سے پھر مارے گئے اور اللہ عزو جل نے فرمایا مجھے میری عزت و جلال کی قسم ! جس نئے پر بسم اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم پڑھی گئی میں اس میں برکت دوں گا۔“
بِسْمِ اللهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِیم پارہ ۱۹ سورة النمل کی تیسویں آیت کاحصہ بھی ہے اور قرآن مجید کی ایک پوری آیت مبارکہ بھی جو کہ دو سورتوں کے مائیں فاصلہ کیلئے اُتاری گئی۔
Labels:
Fazail e amaal
No comments: