امریکہ کی طالبان پر شدید بمباری ، درجنوں جنگجو مار ڈالے
کابل(این این آئی) افغانستان کے 2 صوبوں میں امریکا اور افغان سکیورٹی فورسز کی مشترکہ فوجی کارروائی میں 80 طالبان جنگجو مارے گئے۔افغان فوج نے زخمی جنگجوئوں اور بھاری اسلحے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔دوسری جانب مقامی طالبان کے ترجمان قاری یوسف نے بتایاہے کہ قندھار میں جنگجوئوں نے ایک کامیاب کارروائی میں امریکی فوج کی ایک گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا ہے جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تمام امریکی اہلکار مارے گئے، تاہم اس دعوے کی افغان حکومت یا امریکی حکام سے تصدیق نہیں ہوسکی۔بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے صوبے
قندھار اور فریاب میں امریکی فضائیہ نے افغان انٹیلی جنس ادارے کی معاونت سے طالبان جنگجوئوں کے ٹھکانوں پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 80 جنگجو مارے گئے۔ اس دوران افغان فوج نے زخمی اور فرار ہونے والے طالبان جنگجووں کو قابو کیا۔افغان وزارت دفاع کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ فضائی آپریشن میں قندھار کے اضلاع معروف اور شاہ ولی میں 33 طالبان جنگجو ہلاک اور 8 زخمی ہوئے جب کہ 47 جنگجو فریاب میں مارے گئے۔ افغان فوج نے زخمی جنگجووں اور بھاری اسلحے کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔دوسری جانب مقامی طالبان کے ترجمان قاری یوسف نے میڈیا کو بتایا کہ قندھار میں جنگجووں نے ایک کامیاب کارروائی میں امریکی فوج کی ایک گاڑی کو دھماکا خیز مواد سے اڑایا ہے جس کے نتیجے میں گاڑی میں سوار تمام امریکی اہلکار مارے گئے، تاہم اس دعوے کی افغان حکومت یا امریکی حکام سے تصدیق نہیں ہوسکی۔واضح رہے کہ امریکا اور طالبان کے درمیان امن مذاکرات کو آخری مرحلے میں صدر ٹرمپ کی جانب سے اچانک بند کرنے کے بعد سے افغانستان میں صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے اور طالبان جنگجو ئوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں کے سلسلے میں تیزی آگئی ہے۔
Labels:
Urdu News
No comments: