جمعیت علمائے اسلام (ف)نے حکومت سے اب کونسا نیا مطالبہ کر دیا
اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علمائے اسلام (ف)نے حکومت سے آزادی مارچ کے شرکاء کیلئے پانی کا وافر انتظام کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارے جلسے میں دینی ماحول ہوگا ، با جماعت نمازیں ادا کی جائیں گی ،کوئی ایسا کام نہیں کرینگے جس سے لوگوں کو مشکلات ہوں ،جگہ کم پڑی تو کشمیر ہائی وے پر بھی جا سکتے ہیں۔پیر کو جے یو آئی کے سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری نے پشاور موڑ جلسے کی جگہ کا دورہ کر کے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے عبدالغفور حیدری کو انتظامات پر بریفنگ دی۔بعد
ازاں مولانا عبدالغفور حیدری اور ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقات نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہئوے کہاکہ کشمیر ہائے وے ساتھ گرائونڈ دیکھا ہے ،سیکیورٹی حوالے سے اچھی جگہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ جگہ کم پڑی تو کشمیر ہائی وے پر بھی لوگ جاسکتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ہمارے سے پہلے جو جلسے ہوئے وہاں نماز کا خاص اہتمام نہیں ہوتا تھا،ہمارے جلسے میں دینی ماحول ہوگا با جماعت نمازیں ہوں گی۔ انہوںنے کہاکہ یہاں پانی کا وافر انتظام کردیا جائے ۔مولانا عبد الغفور حیدری نے کہاکہ ہم کوئی ایسا کام نہیں کریں گے جس سے لوگوں کو مشکلات ہوں ۔ ڈپٹی کمشنر حمزہ شفقا ت نے کہاکہ ایک سو ایکڑ زمین کا یہ ٹکڑا ہے بیس ایکڑ میٹرو ڈپو کی جگہ ہے، چالیس ایکڑ جگہ ساتھ ہی تیار کی جارہی ہے۔ انہوںنے کہاکہ کشمیر ہائی وے بند نہیں ہوگی یہ عدالتی حکم ہے ،معاہدے کے مطابق تمام سڑکیں کھلی اور ادارے کام کرتے رہیں گے ،سیکیورٹی ضرورت کے تحت کوئی سڑک بند ہوئی تو متبادل دیا جائے گا ۔
Labels:
Urdu News
No comments: