سورہ یسین کی فضیلت
سورہ یسین کی فضیلت
سورہ یاسین شریف کے 16 فضائل
حضرت سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رب العالمین، غریبوں کا مددگار، نگہبان، دو جہانوں کا مالک اور حاکم، پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سورہ یٰسین قرآن کا دل ہے جسے اللہ تعالیٰ بھلائی اور آخرت کے لیے پڑھتا ہے تو اس کی مغفرت ہوتی ہے۔
حضرت سید نا انا رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: بے شک ہر چیز کا دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل سورہ یٰسین ہے۔ اور جو سورہ یٰسین ایک بار پڑھے گا اس کے لیے دس بار قرآن پڑھنے کا ثواب لکھا جائے گا۔
حضرت سید نا حسن بن عطیہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مکہ مکرمہ کے حاکم مدینہ منورہ نے فرمایا: تورات میں سورہ یٰسین کا نام راز ہے، کیونکہ تلاوت کرنے والا اس کے پاس یہ دنیا اور آنے والی دنیا ہوگی۔ اور دنیا اور آخرت کی ہولناکیوں سے بچاتا ہے۔ اور اس کا نام بھی مضافۃ القدیٰ ہے کیونکہ یہ پڑھنے والے کی ہر برائی کو دور کرتا ہے اور اس کی تمام حاجتیں پوری کرتا ہے۔
وہی ہے اور جو اسے لکھے گا اور پھر پیے گا اس کے پیٹ میں ہزار دوائیں، ہزار نور، ہزار ایمان، ہزار رحمتیں اور ہزار رحمتیں داخل ہوں گی اور اسی سے جھوٹ بولا جائے گا۔
اور ہر بیماری دور ہو جائے گی۔
حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے سورۃ یٰسین چاہیے۔
میری امت کے ہر فرد کے دل میں ہو حضرت سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم
بنی آدم کے بادشاہ رسول محتشم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا: جو ہر رات ہمیشہ تلاوت کرتا ہے۔
اگر وہ تلاوت کرتا رہے اور پھر مر گیا تو وہ شہید ہو کر مرے گا۔
یہ حضرت سید نا عطا بن ابوربہ تابعی کی روایت سے مروی ہے۔
مدینہ کے شہنشاہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: "جو کوئی
پہلے سورہ یٰسین کی تلاوت کرے گا، اس کی تمام حاجتیں پوری ہو جاتی ہیں۔
جاؤں گا
حضرت سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: وہ شخص جو صبح اٹھے۔
جس نے سورہ یٰسین کی تلاوت کی اور شام تک اس کو دن کی آسانی عطا کر دی گئی۔
اس کو رات کے شروع میں پڑھا، اس رات صبح تک اسے آسانی دی گئی۔
حضرت سید نا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ یقیناً
حضور لولاک (صلی اللہ علیہ وسلم) نے فرمایا: سورہ یٰسین قرآن کا دل ہے جو
جو شخص اس مبارک سورت کو موجودہ اور آئندہ زندگی کے لیے پڑھے گا اس کے پچھلے گناہ معاف ہو جائیں گے، لہٰذا اسے اپنے مُردوں پر پڑھا کریں۔
حضرت سید نا ابو درداء رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ بادشاہ بنی آدم علیہ السلام نے فرمایا: سورہ لین مرنے کے قریب پڑھی جاتی ہے۔ اللہ اس سے راضی ہو (اس کی روح قبض کرنے میں)۔
مل گئے ہیں۔
(نیز صفحہ 38)
(10) حضرت سید نا ابو قلا بہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ آپ فرماتے تھے۔
وہ یہ ہیں: جس نے سورہ یٰسین پڑھی اسے بخش دیا جائے گا، اور جس نے اسے کھانے کی حالت میں کمزوری کی حالت میں پڑھا، اس کے لیے کافی ہو جائے گا، اور جس نے اسے کسی میت کے پاس پڑھا، اس کی بخشش ہو جائے گی۔ موت، اور جو شخص کسی عورت کو اس کے بچے کی پیدائش کے دن سورہ یٰسین پڑھے گا تو اس کے لیے آسان ہو جائے گا، اور جو اسے اس طرح پڑھے گا گویا گیارہ مرتبہ قرآن پاک پڑھ رہا ہے، اور سب کے لیے۔
یہ دل ہے اور سورہ یاسین کو قرآن پاک کا دل کہا جاتا ہے۔
(نیز صفحہ 39)
(11) سیدنا ابو جعفر محمد بن علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: جس کے دل میں سختی ہو اسے چاہیے کہ ایک پیالے میں زعفران بھر کر قرآن پاک لکھ کر پی لے۔ (ان شاء اللہ اس کا دل نرم ہو جائے گا)
(نیز صفحہ 39)
(12) امیر المومنین حضرت سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔
کہا جاتا ہے کہ آقا مدینے والے، قلب و سینے کے سکون، سکینہ کے نزول کی وجہ سے خوشبودار پسینے کے مالک، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اپنے والدین کی قبروں کی زیارت کرے، دونوں یا ان میں سے ایک۔ ہر جمعہ اور ان کے ساتھ طن پڑھے تو اللہ تعالیٰ ہر حرف کی مغفرت فرمائے۔ (الدور المنتظر، ج7، ص40)
(13) حضرت سید نا صفوان بن عمرو رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں: علماء کرام (رح) فرماتے ہیں کہ جب تم کسی ایسے شخص کے پاس سورہ یٰسین پڑھو جو قریب المرگ ہو۔
اگر آپ اسے پڑھیں گے تو اس سے موت کی شدت میں کمی آئے گی۔ (مختصر (39)
(14) حضرت سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے
محبوب، حکیم، غیب، بلند و بالا، غالب اور عظمت والے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص جمعہ کی رات سورہ یٰسین کی تلاوت کرے گا اس کی مغفرت ہو جائے گی۔
الترغیب و الترغیب حدیث: 4، ج1، ص298۔
(15) حضرت سیدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قرآن پاک میں ایک سورہ ہے جس کا نام شاندار ہے۔ اللہ کے نزدیک اس کی تلاوت کرنے والا شریف کہلاتا ہے، اسے پڑھنے والا قیامت کے دن ربیع اور قبائل کے دوسرے لوگوں کی شفاعت کرے گا۔ اعظمی (خدا ان پر رحم کرے) ایک آسمانی جواہر ہے۔
صفحہ 594 میں سورہ یٰسین کی تلاوت کی بہت سی برکات درج ہیں: 1) بھو کا کوئی آدمی پڑھے تو تسلی ہو گی۔ 2) پیاس لگنے پر پڑھیں تو کھانا کھلایا جائے گا۔
یا چھوڑ دیں۔ 3) نگہ پڑھو گے تو کپڑے ملیں گے۔ (4) اگر کوئی مرد بغیر عورت کے پڑھے تو جلد از جلد نکاح کر لے۔ (5) اگر عورت بغیر شوہر کے پڑھے تو جلد از جلد نکاح کر لے۔ 6) بیمار کو پڑھیں اور تندرست ہوجائیں۔ (7) اگر قیدی پڑھ لے تو اسے چھوڑ دیا جائے گا۔ اگر کوئی مسافر 8 پڑھے گا تو اللہ اس کے سفر میں اس کی مدد کرے گا۔ (9) اگر کوئی غمگین اسے پڑھے تو اس کا رنج و غم دور ہو جاتا ہے۔ (10) جس نے کوئی چیز کھوئی ہو اسے پڑھنا چاہیے اور جو کھویا ہے اسے تلاش کرنا چاہیے۔ سورہ یٰسین کی آیت السلام قولہ من ربی رحیم (استندا) ایک ہزار چار سو بائیس مرتبہ پڑھیں، انشاء اللہ جس مقصد کے لیے بھی پڑھیں گے، پوری طرح سمجھ آجائے گی۔
ہوگی، خواجہ دیر بی لکھتے ہیں: یہ مجرب ہے۔ اور کاغذ کے ٹکڑے پر پانچ جگہ سلام قوۃ من شب الرحیم (مشرق: 58) لکھ کر تعویذ کے طور پر باندھ لیں، اس کے بعد حادثوں اور چوروں سے حفاظت ہو گی، جو شخص صبح کے وقت سورہ یٰسین کی تلاوت کرے، اور جو شخص اس کی تلاوت کرے، سورہ یٰسین صبح بخیر، میں اسے پڑھوں گا اور شب بخیر۔ حدیث شریف میں ہے کہ پان قرآن کا دل ہے۔ (جنت کے زیور، صفحہ 594)
Labels:
Islam
No comments: