News Insight

[News%20Insight]grids]

Cricket Schedule

[CricketSchedule][bsummary]

T20 World Cup

[T20%20World%20Cup]][bleft]

IPL 2024

[IPL][twocolumns]

طالبان کے تعاون سے افغانستان میں ٹی ٹی پی سے بات ہو رہی ہے، وزیراعظم عمران خان

 اسلام آباد (این این آئی)وزیر اعظم عمران نے پاکستانی طالبان کے کئی گروپس کے ساتھ مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہتھیار ڈال دے تو معاف کر دیں گے، میں عسکری حل پر یقین نہیں رکھتا،کالعدم ٹی ٹی پی والے عام شہری کی طرح رہ سکتے ہیں ،ہمیشہ یہی کہا افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں ۔ ترک ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویومیں وزیر اعظم نے کہاکہ ان کی حکومت پاکستانی طالبان کے کئی گروپوں کے ساتھ مذاکرات کر رہی ہے، درحقیقت پاکستان میںطالبان کے کئی گروپس امن اور مصالحت کیلئے میری حکومت کے ساتھ مذاکرات چاہتے ہیں اور ہم ان کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ مختلف گروپس نے ٹی ٹی پی بنائی ہے اور ہم ان میں سے کئی کے ساتھ مذاکرت کر رہے ہیں۔ اس سوال پر کیا افغان طالبان اس میں مدد کرہے ہیں عمران خان نے کہا کہ چونکہ مذاکرات افغانستان میں ہورہے ہیں تو اس تناظر میں ہاں وہ مدد کررہے ہیں۔

 جب اس سے سوال ہوا کہ مذاکرات اس لئے ہورہے ہیں کہ ٹی ٹی پی اسلحہ پھینک دے تو وزیر اعظم نے کہا ہاں تاکہ وہ معاشرے کا حصہ بنے۔ جب وزیر اعظم سے پوچھا گیا کہ کیا ان مذاکرات کے نتیجے میں کوئی معاہدہ ہوسکتا ہے تو عمران خان نے کہا کہ ہاں کیونکہ وہ فوجی حل پر یقین نہیں رکھتے،میں فوجی حل کے خلاف ہوں۔ انہوںنے کہاکہ ایک سیاستدان کی حیثیت سے میرا موقف ہے کہ سیاسی مذاکرات ہونے چاہئیں اوریہی ایک راستہ ہے آگے جانے گا جس طرح افغانستان میں ہوا ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیکیورٹی فورسز حملے ہوئے ہیں تاہم ہم مذاکرات کر رہے ہیں، ممکن ہے کہ کوئی نتیجہ نہ نکلے یا کوئی معاہدہ نہ ہو لیکن ہم مذاکرات کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان ہتھیار ڈال دے تو معاف کر دیں گے، کالعدم ٹی ٹی پی والے عام شہری کی طرح رہ سکتے ہیں،افغانستان کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا ہمیشہ یہی کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا فوجی حل نہیں ہے۔

No comments: