Dua e Ganjul Arsh pdf Benefits, Fazilat and Taweez Read Online
یہ دعا اللہ تعالیٰ کی رحمت کا خزینہ ہے کیونکہ اس دعا کے ہر جملے میں اللہ تعالیٰ کی ذات اور صفات کی تعریف بڑے خوبصورت انداز میں سجی ہوئی ہے چونکہ اللہ تعالیٰ کے ناموں کے بے پناہ اسرار اور اثرات ہیں۔ اس لیے یہ دعا ان رحمتوں کے حصول کےلیے جو عرش عظیم سے نازل ہوتی ہیں انتہائی مؤثر ہے۔ بے شمار اولیائےت اکرام اور صوفیائے عظام نے اسے روزانہ ایک مرتبہ پڑھنا اپنے معمول میں شامل کئے رکھا۔ جو شخص بعد نماز فجر یا بعد نماز عشاء ایک مرتبہ اس دعا کو پڑھنے کا معمول بنائے گا تو اس کی کمائی میں برکت پیدا ہوجائےگی اور اللہ تعالیٰ کی غیبی مدد سے اس کے رزق کے وسائل میں اضافہ ہوگا اور اگر اس کا کوئی دشمن ہو گا تو وہ ذلیل وخوار ہوگا۔ میدان جنگ میں وہ کفار پر غالب رہے گا۔ اکر کسی سفر پرجائے گا تو عافیت سے اپنے گھر واپس آئے گا۔ اس دعا کی برکت سے قیامت کےروز اسے اللہ تعالیٰ کا دیدار نصیب ہوگا۔ اگر کوئی بے اولاد ہو تو صاحب اولاد ہوجائے گا۔ جادو اور کالے علم کے وار سے محفوظ رہے گا۔ زمین وآسمان کی کوئی بلاء اسے نقصان نہ پہنچاسکے گی گویا کی اس دعا کے اتنے فیوض وبرکات ہیں کہ جو بھی اللہ تعالیٰ سے مانگے گا اسے وہی ملے گا۔
روایت ہے کہ ایک روز حضور نبی کریم ﷺ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں جلوہ افروز تھے کہ اتنے میں حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور یہ دعا آپ ﷺ کو سکھائی۔ حضور ﷺ نے جبرائیل امین سے کہا کہ اے جبرائیل تو نے یہ دعا کہاں سے سیکھی ہے تو جواب دیا کہ حضرت میکائیل علیہ السلام سے سیکھا ہو پھر آپ ﷺ نے پوچھا کہ میکائیل علیہ السلام نے کس سے سیکھی تو عرض کیا کہ حضرت اسرافیل علیہ السلام سے پھر آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اسرافیل علیہ السلام نے کس سے سیکھی تو عرض کیا کہ حضرت عزرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ عزرائیل علیہ السلام نے کی سے سیکھی تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا کہ حضرت عزرائیل نے اللہ رب العالمین کے عرش کے آس پاس لکھی دیکھی وہاں سے سیکھی پھر حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا کہ یا تین چیزیں کرامت سے عنایت فرمائے گا۔ 1:۔ اس کے رزق میں برکت ہوگی۔ 2:۔ غیب سے اسے روزی پہنچے گی اور کوئی یہ نہ جان سکے گا کہ یہ کہاں سے کھاتا ہے، اسے روزی کہاں سے ملتی ہے۔ 3:۔ اس کے دشمن مقہور ہونگے۔اگرچہ ناحق خون بھی اس نے کیا ہوگا تو صاحب خون اس پر مہربان ہو کر اسے خون معاف کردے گا۔یا حبیب اللہ ﷺ اس دعاکو کوئی روزانہ پڑھے ۔ اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو ہفتہ میں ایک بار پڑھے، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو مہینے میں ایک بار پڑھے، اگر اتنا بھی نہ کرسکے تو سال میں ایک بار پڑھے، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو عمر بھر میں ایک بار پڑھے، اگر خود نہ پڑھ سکتا ہو تو کسی دوسرے سے پڑھا کر سنے تو وہ ایسا ثواب پائے گا گویا کہ اس نے ہزار قرآن شریف پڑھے اور اسے دس ہزار شہیدوں کا راہ خدا میں شہید ہونے کا اجر ملے گا۔ اس کے علاوہ دس ہزار بھوکوں کو کھانا کھلانے اور دس ہزار شہیدوں کا راہ خدا میں شہید ہونے کا اجر ملے گا۔ اس کے علاوہ دس ہزار بھوکوں کوکھانا کھلانے اور دس ہزار لوگوں کو لباس پہنانے اور دس ہزار غلاموں کو آزار کرانے اور دس ہزار کنویں کھدوانے اور دس ہزار دینی مدارس بنانے اور دس ہزار مساجد بنانے کا ثواب ملےگا۔ اس ساتھ یہ بھی یارسول اللہ ﷺ کہ اگر ساتوں آسمان اور زمین کو کاغذ بنادیا جائے اور تمام روئے زمین کے درخت قلمیں بن جائیں اور زمیں وآسمان کی تمام مخلوقات دعائے گنجالعرش کا ثواب لکھنا شروع کریں تو پھر بھی تمام کا تمام ثواب نہ لکھ سکیں گے۔دیگر یہ بھی فرمایا کہ اے نبی ﷺ جو بھی اس دعا کو پڑھے گا یا لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو اس پر اللہ تعالیٰ کی سو بار رحمت ہوگی اگر کوئی جہاد کرے گا تو فتح پائے گا۔ اگر کوئی سفر کرےگا تو وہ صحیح سلامت سفر سے واپس لوٹے گا۔ اگر کوئی دشمن حملہ کرے گا تو وہ اللہ کی پناہ میں رہے گا۔ اس کےعلاوہ یہ بھی کہا گیا کہ جوکوئی اس دعا کو پڑھے گا یا لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو وہ اللہ تعلالیٰ کی مہر بانی سےتمام آفات ، بلیات شرشیطان اور شرجنات سے محفوظ رہےگا۔ اگر دعائے گنج العرش کولکھ کر بارش کے پانی سے دھوکرکسی جادو سے متاثر شدہ آدمی کو پلایا جائے گا تو دعائے گنج العرش پڑھ کر پانی پر دم کرکے اسے پلایا جائے تو اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے وہ شفاء پائے گا۔ اگر کسی کےہاں اولاد نہ ہوتی ہو تو دعائے گنج العرش کو مشک وزعفران سےلکھا جائے اور 21 روز تک اس کا پانی اسے پلایا جائے تو اللہ کے فضل سے اس کے گھر میں فرزند پیدا ہوگا۔
جوکوئی اس دعا کو پڑھنے کا معمول بنالے گا تو اللہ تعالیٰ قیامت کےروز اس کے چہرے کو اپنے نور سے منور کردے گا اور ہزاروں فرشتوں کےہمراہ اسے جنت میں داخل فرمائے گا تودیگر لوگ اسے دیکھ کر پوچھیں گے کہ یہ شخص کون ہے کیا یہ اللہ کو کوئی محبوب ولی اللہ ہے یا کوئی نبی ہے یا کوئی فرشتہ صفت ہے تو فرشتے جواب دیں گے کہ یہ شخص اپنی زندگی میں دعائے گنج العرش کو بہت پڑھا کرتا تھا اسے گنج العرش بہت محبوب تھی اس دعا کی برکت سے آج اللہ تعالی نے اسے بلند مقام عطا فرمایا ہے اور اس شان وشوکت سے نوازا ہے جس سے عام لوگوں کو نہیں نوازہ گیا دعائے گنج العرش پڑھنے والے کی یہ عظیم شان وشوکت دیکھ کر تمام مخلوق کہے گے کہ صدافسوس کہ ہم نے بے پناہ فضائل رکھنے والی دعائے گنج العرش کونہ پڑھا اور آج ایسی نعمت سے محروم رہے۔
جو شخص یہ چاہے کہ میری روزی فراخ ہوجائے اور میری آمدن میں بے پناہ وسعت پیدا ہوجائے تو وہ اس دعا کا ورد کیا کرے تو وہ ہمیشہ فراض رزق پائے گا۔ اگر کوئی ادائیگی قرض کی نیت سے پڑھے گا تو وہ قرض سے فراغت پائےگا۔ غرضیکہ اس دعا کوپڑھنے والا ہر قسم کے مصائب، آفات وبلیات اور پریشان کن حلات سے نجات پائے گا اور جو اس دعا کو ہر شب جمعہ میں پڑھنے کا معمول بنائے گا وہ اللہ کی رحمت سے حالت ایمان سے دنیا سے جائے گا اور اس کی قبر کو مثل جنت بنایا جائےگا اور وہ عالم برزخ میں قیامت تک راحت پائے گا۔ المختصر کہ یہ دعا فیوض وبرکات کا عظیم خزانہ ہے۔(نافع الخلائق)
روایت ہے کہ ایک روز حضور نبی کریم ﷺ مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں جلوہ افروز تھے کہ اتنے میں حضرت جبرائیل علیہ السلام آئے اور یہ دعا آپ ﷺ کو سکھائی۔ حضور ﷺ نے جبرائیل امین سے کہا کہ اے جبرائیل تو نے یہ دعا کہاں سے سیکھی ہے تو جواب دیا کہ حضرت میکائیل علیہ السلام سے سیکھا ہو پھر آپ ﷺ نے پوچھا کہ میکائیل علیہ السلام نے کس سے سیکھی تو عرض کیا کہ حضرت اسرافیل علیہ السلام سے پھر آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ اسرافیل علیہ السلام نے کس سے سیکھی تو عرض کیا کہ حضرت عزرائیل علیہ السلام سے فرمایا کہ عزرائیل علیہ السلام نے کی سے سیکھی تو حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا کہ حضرت عزرائیل نے اللہ رب العالمین کے عرش کے آس پاس لکھی دیکھی وہاں سے سیکھی پھر حضرت جبرائیل علیہ السلام نے عرض کیا کہ یا تین چیزیں کرامت سے عنایت فرمائے گا۔ 1:۔ اس کے رزق میں برکت ہوگی۔ 2:۔ غیب سے اسے روزی پہنچے گی اور کوئی یہ نہ جان سکے گا کہ یہ کہاں سے کھاتا ہے، اسے روزی کہاں سے ملتی ہے۔ 3:۔ اس کے دشمن مقہور ہونگے۔اگرچہ ناحق خون بھی اس نے کیا ہوگا تو صاحب خون اس پر مہربان ہو کر اسے خون معاف کردے گا۔یا حبیب اللہ ﷺ اس دعاکو کوئی روزانہ پڑھے ۔ اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو ہفتہ میں ایک بار پڑھے، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو مہینے میں ایک بار پڑھے، اگر اتنا بھی نہ کرسکے تو سال میں ایک بار پڑھے، اگر یہ بھی نہ ہو سکے تو عمر بھر میں ایک بار پڑھے، اگر خود نہ پڑھ سکتا ہو تو کسی دوسرے سے پڑھا کر سنے تو وہ ایسا ثواب پائے گا گویا کہ اس نے ہزار قرآن شریف پڑھے اور اسے دس ہزار شہیدوں کا راہ خدا میں شہید ہونے کا اجر ملے گا۔ اس کے علاوہ دس ہزار بھوکوں کو کھانا کھلانے اور دس ہزار شہیدوں کا راہ خدا میں شہید ہونے کا اجر ملے گا۔ اس کے علاوہ دس ہزار بھوکوں کوکھانا کھلانے اور دس ہزار لوگوں کو لباس پہنانے اور دس ہزار غلاموں کو آزار کرانے اور دس ہزار کنویں کھدوانے اور دس ہزار دینی مدارس بنانے اور دس ہزار مساجد بنانے کا ثواب ملےگا۔ اس ساتھ یہ بھی یارسول اللہ ﷺ کہ اگر ساتوں آسمان اور زمین کو کاغذ بنادیا جائے اور تمام روئے زمین کے درخت قلمیں بن جائیں اور زمیں وآسمان کی تمام مخلوقات دعائے گنجالعرش کا ثواب لکھنا شروع کریں تو پھر بھی تمام کا تمام ثواب نہ لکھ سکیں گے۔دیگر یہ بھی فرمایا کہ اے نبی ﷺ جو بھی اس دعا کو پڑھے گا یا لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو اس پر اللہ تعالیٰ کی سو بار رحمت ہوگی اگر کوئی جہاد کرے گا تو فتح پائے گا۔ اگر کوئی سفر کرےگا تو وہ صحیح سلامت سفر سے واپس لوٹے گا۔ اگر کوئی دشمن حملہ کرے گا تو وہ اللہ کی پناہ میں رہے گا۔ اس کےعلاوہ یہ بھی کہا گیا کہ جوکوئی اس دعا کو پڑھے گا یا لکھ کر اپنے پاس رکھے گا تو وہ اللہ تعلالیٰ کی مہر بانی سےتمام آفات ، بلیات شرشیطان اور شرجنات سے محفوظ رہےگا۔ اگر دعائے گنج العرش کولکھ کر بارش کے پانی سے دھوکرکسی جادو سے متاثر شدہ آدمی کو پلایا جائے گا تو دعائے گنج العرش پڑھ کر پانی پر دم کرکے اسے پلایا جائے تو اللہ تعالیٰ کی مہربانی سے وہ شفاء پائے گا۔ اگر کسی کےہاں اولاد نہ ہوتی ہو تو دعائے گنج العرش کو مشک وزعفران سےلکھا جائے اور 21 روز تک اس کا پانی اسے پلایا جائے تو اللہ کے فضل سے اس کے گھر میں فرزند پیدا ہوگا۔
جوکوئی اس دعا کو پڑھنے کا معمول بنالے گا تو اللہ تعالیٰ قیامت کےروز اس کے چہرے کو اپنے نور سے منور کردے گا اور ہزاروں فرشتوں کےہمراہ اسے جنت میں داخل فرمائے گا تودیگر لوگ اسے دیکھ کر پوچھیں گے کہ یہ شخص کون ہے کیا یہ اللہ کو کوئی محبوب ولی اللہ ہے یا کوئی نبی ہے یا کوئی فرشتہ صفت ہے تو فرشتے جواب دیں گے کہ یہ شخص اپنی زندگی میں دعائے گنج العرش کو بہت پڑھا کرتا تھا اسے گنج العرش بہت محبوب تھی اس دعا کی برکت سے آج اللہ تعالی نے اسے بلند مقام عطا فرمایا ہے اور اس شان وشوکت سے نوازا ہے جس سے عام لوگوں کو نہیں نوازہ گیا دعائے گنج العرش پڑھنے والے کی یہ عظیم شان وشوکت دیکھ کر تمام مخلوق کہے گے کہ صدافسوس کہ ہم نے بے پناہ فضائل رکھنے والی دعائے گنج العرش کونہ پڑھا اور آج ایسی نعمت سے محروم رہے۔
جو شخص یہ چاہے کہ میری روزی فراخ ہوجائے اور میری آمدن میں بے پناہ وسعت پیدا ہوجائے تو وہ اس دعا کا ورد کیا کرے تو وہ ہمیشہ فراض رزق پائے گا۔ اگر کوئی ادائیگی قرض کی نیت سے پڑھے گا تو وہ قرض سے فراغت پائےگا۔ غرضیکہ اس دعا کوپڑھنے والا ہر قسم کے مصائب، آفات وبلیات اور پریشان کن حلات سے نجات پائے گا اور جو اس دعا کو ہر شب جمعہ میں پڑھنے کا معمول بنائے گا وہ اللہ کی رحمت سے حالت ایمان سے دنیا سے جائے گا اور اس کی قبر کو مثل جنت بنایا جائےگا اور وہ عالم برزخ میں قیامت تک راحت پائے گا۔ المختصر کہ یہ دعا فیوض وبرکات کا عظیم خزانہ ہے۔(نافع الخلائق)
Labels:
Quran
No comments: