سمندر میں چلتے اونٹوں کی تصاویر نے مقبولیت کے ریکارڈ توڑ دئیے
ریاض (این این آئی)سعودی عرب کے ایک دستاویزی فلم ساز نے مملکت کے جنوب میں عسیرکے سمندر میں سے اونٹوں کے گذرنے والے ایک قافلے کے مناظرکواپنے کیمرے میں محفوظ کیا ہے۔ سمندر سے گذرتے اونٹوں کی تصاویر اور حیرت انگیز مناظر نے دیکھنے والوں کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق فوٹو گرافر ماجد عون الاحمری کی تصاویر کی سوشل میڈیا پر دھوم ہے اور اونٹوں کی لمبی قطار میں سمندر کے پانی سے گذرنے کی تصویر نے مصور کی فن کارانہ مہارت، سعودی ثقافت اور قدرت کی صناعی اور کاری گری کی عکاسی ہوتی ہے۔ سوشل میڈیا
پرالاحمری کی اونٹوں کے گذرنے کی تصویر کو قدرت کا ایک حسین شاہکار اور آرٹ کا ایک عمدہ نمونہ قرار دیا جا رہا ہے۔سعودی دستاویزی فلم ساز ماجد عون الاحمری نے اپنی تصوریرکے ذریعے اپنے سوشل میڈیا پراپنے مداحوں کی توجہ اس تصویر کے ذریعے اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس تصویر نے مقبولیت کے نئے ریکارڈ قائم کیے ہیں۔اس کا کہنا تھاکہ سعودی عرب کے جنوب میں واقع عسیر کے سمندر میں اونٹوں کے ایک لمبی قطارمیں گذرنے کے منظر نے خود مجھے بھی مبہوت کیا۔ یہ اونٹ ایک ترتیب کیساتھ چل رہے تھے۔ مانجروف نامی ایک درخت کو کھانے کے لیے وہ بہت محتاط انداز میں چلتے تھے کہ کہیں پانی میں گر نہ جائیں۔ بلا شبہ اونٹ خدا کی عظمت کی نشانیوں اور اس کی قدرت کاری گری کی علامت ہے۔
Labels:
Urdu News
No comments: