Tilawat Quran Majeed Ki Ahmiyat Aur Barkat, Quran Parhnay Ki Ahmiyat
دُرُود شریف کی فضیلت
دو جہاں کے سلطان،سرورِ ذیشان،محبوبِ رَحمٰن عَزَّوَجَلَّ وصلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ مغفِرت نِشان ہے،مجھ پر دُرُودِپاک پڑھنا پُل صِراط پر نور ہے جو روزِ جُمُعہ مجھ پر اَسّی بار دُرُودِپاک پڑھے اُس کے اَسّی سال کے گناہ مُعاف ہوجائیں گے۔
(اَ لْجامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوْطِیّص۳۲۰ حدیث ۵۱۹۱دار الکتب العلمیۃ بیروت)
(اَ لْجامِعُ الصَّغِیر لِلسُّیُوْطِیّص۳۲۰ حدیث ۵۱۹۱دار الکتب العلمیۃ بیروت)
یہی ہے آرزو تعلیمِ قراٰں عام ہوجائے
ہر اِک پرچم سے اونچا پرچمِ اسلام ہو جائے
واہ کیا بات ہے عاشقِ قراٰن کی
حضرتِ سیِّدُناثابِت بُنانی قُدِّسَ سرُّہُ النُّورانی روزانہ ایک بار ختمِ قراٰن پاک فرماتے تھے۔ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ ہمیشہ دن کوروزہ رکھتے اورساری رات قِیا م (عبادت) فرماتے ،جس مسجِد سے گزر تے اس میں دو رَکعت(تحیۃ المسجد)ضَرور پڑھتے۔ تحدیثِ نعمت کے طور پر فرماتے ہیں : میں نے جامِع مسجِد کے ہرسُتُون کے پاس قراٰنِ پاک کا ختم اور بارگاہ ِ الہٰی عَزَّوَجَلَّ میں گِریہ کیا ہے۔ نَماز اور تِلاوتِ قراٰن کے ساتھ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کو خُصوصی مَحَبَّت تھی،آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ پر ایسا کرم ہوا کہ رشک آتا ہے چُنانچِہ وفات کے بعددورانِ تدفین اچانک ایک اینٹ سَرَک کر اندر چلی گئی،لوگ اینٹ اٹھانے کیلئے جب جھکے تو یہ دیکھ کر حیران رَہ گئے کہ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ قَبْر میں کھڑے ہو کرنَماز پڑھ رہے ہیں!آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہکے گھر والوں سے جب معلوم کیا گیا تو شہزادی صاحِبہ نے بتایا:والدِ محترم علیہ رَحْمَۃُ اللّٰہِ الاکرم روزانہ دُعا کیا کرتے تھے:’یا اللّٰہ!اگرتُو کسی کو وفات کے بعد قَبْر میں نَماز پڑھنے کی سعادت عطا فرمائے تو مجھے بھی مُشرّف فرمانا۔‘‘منقول ہے:جب بھی لوگ آپ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کے مزارِ پُراَنوارکے قریب سے گزرتے تو قَبْرِ انور سے تِلاوتِ قراٰن کی آواز آرہی ہوتی۔
(حِلیۃُالاولیا ء ج۲ ص۳۶۲۔ ۳۶۶ مُلتَقطاً دار الکتب العلمیۃ)
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
(حِلیۃُالاولیا ء ج۲ ص۳۶۲۔ ۳۶۶ مُلتَقطاً دار الکتب العلمیۃ)
اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
دَہَن مَیلا نہیں ہو تا بدن مَیلا نہیں ہو تا
خدا کے اولیا کا توکفن مَیلا نہیں ہوتا
ایک حَرف کی دس نیکیا ں
قراٰنِ مجید،فُرقانِ حمیداللّٰہُ ربُّ الانام عَزَّوَجَلَّ کا مبارَک کلام ہے ،اِس کا پڑھنا،پڑھانااور سننا سنانا سب ثواب کا کام ہے۔ قراٰنِ پاک کا ایک حَرف پڑھنے پر 10نیکیوں کا ثواب ملتا ہے،چُنانچِہ خاتَمُ الْمُرْسَلین،شفیعُ الْمُذْنِبیْن،رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین صلی اﷲ تعالٰی علیہ واٰلہ وسلم کا فرمانِ دِلنشین ہے:’’جو شخص کتابُ اﷲ کا ایک حَرف پڑھے گا،اُس کو ایک نیکی ملے گی جو دس کے برابر ہوگی۔ میں یہ نہیں کہتا الٓمّٓ ایک حَرف ہے،بلکہ اَلِف ایک حَرف ،لام ایک حَرف اور میم ایک حَرف ہے۔ ‘‘ (سُنَنُ التِّرْمِذِی ج۴ ص۴۱۷حدیث ۲۹۱۹)
بہترین شخص
نبیِّ مُکرَّم،نُورِ مُجسَّم،رسولِ اکرم،شَہَنشاہِ بنی آدم صلی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلم کا فرمانِ معظَّم ہے: خَیْرُ کُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُراٰنَ و َعَلَّمَہٗ یعنی تم میں بہترین شخص وہ ہے جس نے قراٰن سیکھا اور دوسروں کو سکھایا ۔
(صَحِیحُ البُخارِی ج ۳ ص۴۱۰حدیث ۵۰۲۷) حضرتِ سیِّدُناابو عبد الرحمن سُلَمی رضی اللہ تعالٰی عنہ مسجِدمیں قراٰنِ پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے:اِسی حدیثِ مبارک نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔(فَیضُ القَدیر ج۳ ص۶۱۸ تحتَ الحدیث۳۹۸۳)
(صَحِیحُ البُخارِی ج ۳ ص۴۱۰حدیث ۵۰۲۷) حضرتِ سیِّدُناابو عبد الرحمن سُلَمی رضی اللہ تعالٰی عنہ مسجِدمیں قراٰنِ پاک پڑھایا کرتے اور فرماتے:اِسی حدیثِ مبارک نے مجھے یہاں بٹھا رکھا ہے۔(فَیضُ القَدیر ج۳ ص۶۱۸ تحتَ الحدیث۳۹۸۳)
اللہ مجھے حافظِ قراٰن بنا دے
قراٰن کے اَحکام پہ بھی مجھ کو چلا دے
قراٰن شَفاعت کر کے جنَّت میں لے جائے گا
حضرتِ سیِّدُنااَنَس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے رِوایت ہے کہ رسولِ اکرم، رحمتِ عالَم ،نُورِ مُجَسَّم،شاہِ بنی آدم،رسولِ مُحتَشَم صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم کافرمانِ معظَّم ہے:جس شخص نے قراٰنِ پاک سیکھا اور سکھایا اور جو کچھ قراٰنِ پاک میں ہے اس پر عمل کیا، قراٰن شریف اس کی شفاعت کریگااور جنّت میں لے جائے گا۔
(تاریخ دمشق لابن عساکِر ج۴۱ ص۳، اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْرلِلطَّبَرانِیّ ج۱۰ص۱۹۸حدیث ۱۰۴۵۰)
(تاریخ دمشق لابن عساکِر ج۴۱ ص۳، اَلْمُعْجَمُ الْکبِیْرلِلطَّبَرانِیّ ج۱۰ص۱۹۸حدیث ۱۰۴۵۰)
الہٰی خوب دیدے شوق قراٰں کی تلاو ت کا
شَرَف دے گنبدِ خضرا کے سائے میں شہادت کا
آیت یا سنّت سکھانے کی فضیلت
حضرتِ سیِّدُنااَنَس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ جس شخص نے قراٰنِ مجید کی ایک آیت یا دین کی کوئی سنّت سکھائی قِیا مت کے دن اللّٰہ تعالیٰ اس کے لیے ایسا ثواب تیا ر فرمائے گا کہ اس سے بہتر ثواب کسی کے لیے بھی نہیں ہوگا۔ (جَمْعُ الْجَوامِع لِلسُّیُوْطِیّ ج۷ ص۲۸۱ حدیث۲۲۴۵۴) تلاوت کروں ہر گھڑی یا الہٰی
بکوں نہ کبھی بھی میں واہی تباہی
ایک آیت سکھانے والے کیلئے قیا مت تک ثواب!
ذُوالنُّورین،جامع القراٰن حضرتِ سیِّدُنا عثمان ابنِ عفّان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رِوایت ہے کہ تا جدارِ مدینۂ منوّرہ، سلطانِ مکّۂ مکرّمہ صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے اِرشاد فرمایا : جس نے قراٰنِ مُبین کی ایک آیت سکھائی اس کے لیے سیکھنے والے سے دُگنا ثواب ہے۔ ایک اور حدیثِ پاک میں حضرتِ سیِّدُنااَنَس رضی اللہ تعالٰی عنہ سے رِوایت ہے کہ خاتَمُ الْمُرْسَلین، شفیعُ الْمُذْنِبیْن، رَحمَۃٌ لِّلْعٰلمین صلی اﷲ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم فرماتے ہیں : جس نے قراٰنِ عظیم کی ایک آیت سکھائی جب تک اس آیت کی تلاوت ہوتی رہے گی اس کے لیے ثواب جاری رہے گا۔ (جَمْعُ الْجَوامِع ج۷ ص۲۸۲ حدیث۲۲۴۵۵۔ ۲۲۴۵۶ )
تلاوت کا جذبہ عطا کر الہٰی
مُعاف فرما میری خطا ہَر الہٰی
اللّٰہ تعالٰی قِیا مت تک اَجْر بڑھاتا رہیگا
ایک حدیث شریف میں ہے: جس شخص نے کتابُ اللہ کی ایک آیت یا علم کا ایک باب سکھایا اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ تا قِیا مت اس کا اجر بڑھا تا رہیگا۔ (تاریخ دمشق لابن عساکِر ج۵۹ ص۲۹۰)
عطا ہو شوق مولیٰ مدرَسے میں آنے جانے کا
خدایا ذوق دے قراٰن پڑھنے کاپڑھانے کا
ماں کے پیٹ میں 15پارے حِفْظ کر لئے
’’ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ‘‘ سے ایک مفید عرض اور ایمان افروز ارشاد ملاحَظہ فرمایئے:
’’ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت ‘‘ سے ایک مفید عرض اور ایمان افروز ارشاد ملاحَظہ فرمایئے:
عرض:حضور!’’ تقریب ِ بِسْمِ اللہِ ‘‘ کی کوئی عمر شرعاً مقرر ہے؟
ارشاد: شرعا ً کچھ مقرَّر نہیں، ہاں مشائخِ کرام (رَحِمَہُمُ اللّٰہُ السّلام) کے یہاں چار برس چار مہینے چار دن مقرَّر ہیں۔ حضرت خواجہ قطبُ الحقِّ وَالدّین بختیا ر کاکی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی عمر جس دن چار برس چار مہینے چار دن کی ہوئی(تو) ’’تقریبِ’’ بِسْمِ اللہِ‘‘مقرَّر ہوئی ،لوگ بلائے گئے۔ حضرت خواجہ غریب نواز رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی تشریف فرما ہوئے۔ بِسْمِ اللہِ پڑھانا چاہی مگر اِلہام ہوا کہ ٹھہرو! حمید الدین ناگوری آتا ہے وہ پڑھائے گا ۔ اِدھر ناگور میں قاضی حمید الدین صاحب رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ کو اِلہام ہو ا کہ جلد جامیرے ایک بندے کو’ بِسْمِ اللہِ ‘پڑھا۔ قاضی صاحِب فوراً تشریف لائے اور آپ سے فرمایا:صاحبزادے پڑھئے!بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم طآپ نے پڑھا:اَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط اور شروع سے لے کر پَندرَہ پارے حِفظ سنا دیئے۔
حضرت قاضی صاحِب اورخواجہ صاحِب نے فرمایا :’’صاحبزادے آگے پڑھئے ! فرمایا : میں نے اپنی ماں کے شکم (پیٹ) میں اِتنے ہی سُنے تھے اور اِسی قَدَر اُن (یعنی امّی جان ) کو یا د تھے،وہ مجھے بھی یا د ہو گئے!
(ملفوظاتِ اعلٰی حضرت ص ۴۸۱ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
حضرت قاضی صاحِب اورخواجہ صاحِب نے فرمایا :’’صاحبزادے آگے پڑھئے ! فرمایا : میں نے اپنی ماں کے شکم (پیٹ) میں اِتنے ہی سُنے تھے اور اِسی قَدَر اُن (یعنی امّی جان ) کو یا د تھے،وہ مجھے بھی یا د ہو گئے!
(ملفوظاتِ اعلٰی حضرت ص ۴۸۱ مکتبۃ المدینہ باب المدینہ کراچی)
اللہ عَزَّوَجَلَّ کی اُن پر رَحمت ہو اور ان کے صَدقے ہماری مغفِرت ہو۔اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم
خدا اپنی الفت میں صادِق بنا دے
مجھے مصطَفٰے کا تو عاشق بنا دے
افسوس !اسلامی معلومات کی کمی کی وجہ سے آج مسلمانوں کی بَہُت بڑی تعداد قراٰنِ پاک پڑھنے پڑھانے ، سُننے سنانے اور چُھونے اٹھانے وغیرہ کے شَرعی اَحکام سے نابَلَدہے ۔ اِشاعتِ عِلم کا ثواب پانے اور مسلمانوں کو گناہوں سے بچانے کی نیّت سے قراٰنِ پاک کے بارے میں رنگ برنگے مَدَنی پھولوں کا گلدستہ پیش کرتا ہوں ۔
Labels:
Life Tips
No comments: