News Insight

[News%20Insight]grids]

Health

[Health][bsummary]

News

[Urdu%20News]][bleft]

Health

[Health][twocolumns]

sehat mand zindagi، صحت مند رہنے کے اصول

 صحت مند رہنا ہے چاہتےہیں تو چند عادات فوراً چھور دیجئے 
 طرز زندگی ہماری صحت اور شخصیت دونوں پر اثر انداز ہوتا ہے اور اسی دوران اپنی جانے والی کچھ عادتیں ایسی ہوتی ہیں جو ہمیں درحقیقت موت کی جانب لے جاتی ہیں جن سے بچنا طویل عمر کی خواہش پوری کرنے کیلئے ضروری ہے۔ وہ عادات کونسی ہیں آئیے ڈان کے توسط سے جانتے ہیں: خراب غذائی عادات:جنک یا فاسٹ فوڈ کا استعمال بہت عام ہوگیا ہے جو مختلف امراض کا سبب بن کر قبل از وقت موت کا سبب بھی بن سکتا ہے، طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کم چینی اور ریفائنڈ کاربوہائیڈریٹ والی غذائیں صحت کیلئے بہترین ثابت ہوتی ہیں، جبکہ کچھ تحقیقی رپورٹس کے مطابق سبزیوں و پھلوں کا استعمال طویل زندگی کا سبب بنتا ہے۔ کولیسٹرول چیک نہ کرنا:ہائی بلڈ پریشر کی طرح ہائی کولیسٹرول بھی امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔ 




تو اپنے کولیسٹرول کا چیک اپ کرانا معمول بنالینا ایک اچھا خیال ہے خاص طور پر اگر آپ زیادہ چربی والی خوراک اور کولڈ ڈرنکس وغیرہ کے شوقین ہیں تو۔ کچھ مخصوص غذائیں جیسے مٹر یا مونگ پھلی وغیرہ فائبر اور انٹی آکسائیڈنٹ سے بھرپور ہوتی ہیں جو کولیسٹرول کی شرح رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ ذیابیطس سے بے خبر رہنا:ذیابیطس میں مبتلا افراد کی تعداد میں سالانہ لاکھوں کا اضافہ ہوتا ہے اور لگ بھگ ہر پانچ میں سے ایک شخص اس کا شکار ہے۔ اس جان لیوا مرض کے باعث بنیائی ختم ہونے، جسمانی اعضاء سے محرومی اور خون کی رگیں جمنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، جو دل کے دورے اور فالج کا سبب بھی بن سکتے ہیں۔ خون کے ایک سادہ سے ٹیسٹ کے ذریعے آپ ہر چھ ماہ یا سالانہ بنیادوں پر اس مرض میں مبتلا ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں جان سکتے ہیں۔ موٹاپا:موٹاپا اس وقت ایک عالمی وباء کی شکل اختیار کرچکا ہے، جس کی وجہ یہ ہے کہ عمر بڑھنے کیساتھ ہمارے میٹابولزم سست ہوجاتا ہے اور کیلیوریز جلنے کی تعداد کم ہوجاتی ہے، اگر ہم اپنی غذائی اور ورزش کی عادات میں تبدیلی نہ لائیں تو جسمانی وزن بڑھنا لازمی ہوجاتا ہے۔ 
موٹاپا ہائی بلڈ پریشر، امراض قلب اور دیگر متعدد جان لیوا امراض کا سبب بن سکتا ہے۔ اپنے جسمانی وزن میں صرف دس فیصد کمی لانا ہی طبی فوائد کا باعث بنتا ہے تو اسے اپنا مقصد بنالینا ہی بہتر ہے۔ دل کے دورے کے اشاروں کو نظرانداز کرنا:سینے میں درد نہ ہونے کا مطلب دل کا دورہ نہ ہونا نہیں ہے۔ خواتین کو اکثر دل کے دورے بدہضمی اور تھکان کے باعث پڑتے ہیں، جبکہ مردوں کو سینے کے درمیان درد کا احساس ہوتا ہے جو گردن، کندھوں یا جبڑے تک پھیل جاتا ہے۔ کم نیند:آج کل اوسطاً ہر فرد ایک ماہ میں تیرہ راتیں مکمل نیند نہیں لے پاتا، اگرچہ یہ جان لیوا تو نہیں مگر جب آپ نیند سے بوجھل آنکھوں کے ساتھ گاڑی چلارہے ہو تو آپ خود کو اور دیگر افراد کو خطرے میں ڈال رہے ہوتے ہیں، کیونکہ توجہ نہ ہونا اور سست ردعمل عمل حادثات کا سبب بن جاتا ہے۔ 
ورزش سے گریز:صحت مند رہنے کیلئے ہفتے میں دو بار مسلز مضبوط کرنے والی ورزش کرنا ضروری ہے، اس کے ساتھ سات روز میں ڈھائی گھنٹے کی عام سرگرمیاں جیسے چہل قدمی صحت کیلئے فائدہ مند ثابت ہوتی ہے۔ ہفتے میں تین بار چہل قدمی سے دماغ کے یاداشت کو کنٹرول کرنے والے حصوں کا حجم بڑھتا ہے، جس سے بڑھاپے میں یاداشت کا مسئلہ نہیں ہوتا۔ بہت زیادہ ذہنی بوجھ:اکثر افراد اپنے کندھوں پر خاندان، دفتر اور دوستوں وغیرہ کی ذمہ داریاں اٹھالیتے ہیں، جس سے ہمارے ذہن بہت بری متاثر ہوتے ہیں اور تناﺅ و مایوسی جیسے ذہنی امراض زندگی سے دلچسپی ختم کردیتے ہیں۔ تمباکو نوشی:تمباکو نوشی کے نقصانات کے بارے میں سب ہی جانتے ہیں اور اس عادت کو اپنانا مختلف قسم کے کینسر اور دیگر امراض کا سبب بن کر جلد زندگی کا خاتمے کا سبب بن سکتی ہے۔ اس پوسٹ کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تا کہ دوسرے لوگ بھی اس سے فائدہ اُٹھا سکیں۔‎

No comments: