Islamic Waqiat In Urdu | Hazrat Musa Ki Qaum Par Azab in Urdu
Islamic Waqiat In Urdu | Hazrat Musa Ki Qaum Par Azab in Urdu
ميدان تیہ
فرعون کو جب اللہ تعالیٰ نے دریائے نیل میں غرق کرکے تباہ وبرباد کردیا۔بنی اسرائیل کے تمام لوگ مسلمان ہوگئے۔اور جب اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو دلی اطمینان اور قلبی سکون نصیب فرمادیاتو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حکم دیاکہ آپ نبی اسرائیل کا لشکر لے کر یہاں سے نکلواور ارض مقدس یعنی بیت المقدس میں داخل ہوجاؤ۔عمالقہ کی قوم اس وقت بیت المقدس پر قابض ہوچکی تھی۔وہ بہت برےاور بدترین قسم کے کافرلوگ تھے۔وہ بہت ہی طاقتورتھے اور وہ بہت ہی جنگجواور نہایت ہی ظالم لوگ شمار ہوتے تھے۔چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السلام قوم عمالقہ سے جہاد کرنے کے لیے روانہ ہوگئے۔حضرت موسی کے ساتھ نبی اسرائیل کے چھ لاکھ نوجوان بھی تھے۔مگر نبی اسرائیل کے یہ نوجوان جب بیت المقدس کے پاس پہنچے تو یک دم بزدل ہوگئے۔اور وہ نبی اسرائیل کے یہ نوجوان کہنے لگے کہ اس وقت اس شہرمیں جبارین یعنی عمالقہ ہیں۔
Islamic Waqiat In Urdu | Hazrat Musa Ki Qaum Par Azab in Urdu
جو بہت ہی زور آور اور زبردست ہیں۔ اہدا جب تک یہ لوگ شہر میں رہیں گے ہم ہرگز ہرگز شہر میں داخل نہیں ہوں گے کے بلکہ بلکہ : بنی اسرائیل نے موسیٰ علیہ السلام سے یہاں تک کہہ دیا اے موسی علیہ السلام آپ اور آپ کارب مل کر اس ظالم اور زبردست لوگوں سے جنگ کریں۔ہم لوگ تو آرام سکون سے یہاں پر بیٹھے رہیں گے۔حضرت موسیٰ علیہ السلام کو بنی اسرائیل کی زبان سے یہ باتیں سن کر بہت زیادہ دکھ اور بے حد رنج اور بہت زیادہ صدمہ ہوا۔ اور آپ نے باری تعالیٰ کے دربار میں یہ عرض کیا؟ حضرت موسی کہ ترجمه کنز الایمان: اے رب میرے مجھے اختیار نہیں مگر اپنا اور اپنے بھائی کا تو تو ہم کو ان بے حکموں سے جدا رکھ۔
اس دعا پر اللہ تعالی نے اپنے مخضب و جلال کا اظہار کرتے ہوئے فرمایا کہ
ترجمه کنز الایمان تو وہ زمین ان پر حرام ہے چالیس برس(سال) تک (یہ لوگ) بھٹکتے پھریں(اس) زمین میں تو تم(اے موسیٰ) ان بے حکموں (لوگوں )کا افسوس نہ کھاؤ(کرو)۔
اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ یہ چھ لاکھ بنی اسرائیل ایک میدان میں چالیس برس تک بھٹکتے رہے مگر اس میدان سے باہر نہ نکل سکے۔ اسی میدان کا نام ” میدان تنیہ ہے۔ اس میدان میں بنی اسرائیل کے کھانے کے لئے من و سلوی نازل ہوا۔ اور پتھر پر حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنا نا عصا مار دیا تو پتھر میں سے بارہ چشمے جاری ہو گئے۔ اس واقعہ کو قرآن مجید نے بار بار مختلف عنوانوں کے ساتھ بیان فرمایا ہے۔ ان میں سے سورۃ مائدہ ایک ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے اس واقعہ کو بڑی تفصیل کے ساتھ ذکر کیا ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ ایک عجیب اور حیرت انگیز واقعہ ہے۔جو بنی اسرائیل کے ان لوگ کی تعجب خیز اور حیرت انگیز داستان ہے جو بہت ہی نافرمان اور شریر لوگ تھے۔ مگر اس کے باوجود بھی حضرت موسیٰ علیہ السلام کی محبت و شفقت بنی اسرائیل پر ہمیشہ رہی کہ جب یہ لوگ میدان تنیہ میں بھوکے پیاسے ہوئے تو حضرت موسیٰ علیہ السلام نے دعا مانگ کر اُن لوگوں کے کھانے کے لئے من و سلوی نازل کرایا۔ اور پتھر پر عصا مار کر بارہ چشمے جاری کر دیئے اس سے حضرت موسیٰ علیہ السلام کے صبر اور آپ کے علم اور حمل کا اندازہ کیا جا سکتا ہے۔
Islamic Waqiat In Urdu | Hazrat Musa Ki Qaum Par Azab in Urdu
Labels:
ISlamic Waqiat
No comments: