Islamic Waqiat in Urdu | Hazrat Musa A.S Ki Lathi Ki Karamat in Urdu
Islamic Waqiat in Urdu | Hazrat Musa A.S Ki Lathi Ki Karamat in Urdu
عصا کی مارسے دریا پھٹ گیا
حضرت موسی علیہ السلام ایک مدت در از تک فرعون کو ہدایت فرماتے رہے اور آیات و معجزات دکھاتے رہے مگر اس نے حق کو قبول ہی نہیں کیا بلکہ اور زیادہ اس کی شرارت و سرکشی بڑھتی رہی۔ اور بنی اسرائیل نے چونکہ اس کی خدائی کو تسلیم نہیں کیا اس لئے اس نے اُن مومنین کو بہت زیادہ ظلم و ستم کا نشانہ بنایا اس دوران میں ایک دم حضرت موسیٰ علیہ السلام پر وحی اتری کہ آپ اپنی قوم بنی اسرائیل کو اپنے ساتھ لے کر رات میں مصر سے ہجرت کر جائیں۔ چنانچہ حضرت موسیٰ علیہ السلام بنی اسرائیل کو ہمراہ لے کر رات میں مصر سے روانہ ہو گئے۔
فرعون کو جب اس بات کا پتا چلا تو اپنے لشکروں کو ساتھ لے وہ بھی نبی اسرائیل کو گرفتار کرنے کے لیے چل پڑا۔دونوں لشکر جب ایک دوسرے کے بہت قریب ہو۔تو بنی اسرائیل فرعون کے خوف سے چیخ پڑے کہ اب تو ہم فرعون کے ہاتھوں گرفتار ہو جائیں گے اور بنی اسرائیل کی پوزیشن بہت نازک ہو گئی کیونکہ اُن کے پیچھے فرعون کا خونخوار لشکر تھا اور آگے موجیں مارتا ہوا دریا تھا۔ اس پریشانی کے عالم میں حضرت موسیٰ علیہ السلام مطمئن تھے اور بنی اسرائیل کو تسلی دے رہے تھے۔ جب دریا کے پاس پہنچ گئے تو اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰ علیہ السلام کو حکم فرمایا کہ تم اپنی لاٹھی دریا پر مار دو۔ چنانچہ جو نہی آپ نے دریا پر لاٹھی ماری تو فورا ہی دریا میں بارہ سڑکیں بن گئیں اور بنی اسرائیل ان سڑکوں پر چل کر سلامتی کے ساتھ دریا سے پار نکل گئے۔ فرعون جب دریا کے قریب پہنچا اور اس نے دریا کی سڑکوں کو دیکھا تو وہ بھی اپنے لشکروں کے ساتھ اُن سڑکوں پر چل پڑا۔ مگر جب فرعون اور اس کا لشکر دریا کے بیچ میں پہنچا تو اچانک دریا موجیں مارنے لگا اور سب سڑکیں ختم ہوگئیں اور فرعون اپنے لشکروں سمیت دریا میں غرق ہوگیا۔ اس واقعہ کو قرآن مجید نے اس طرح بیان فرمایا کہ
ترجمۃ كنز الایمان: پھر جب آمنا سامنا ہوا دونوں گروہوں کا موسیٰ والوں نے کہا ہم کو انہوں نے آلیا موسیٰ نے فرمایا۔ یوں نہیں بیشک میرا رب میرے ساتھ ہے وہ مجھے اب(بھی) راہ دیتا(دیکھا) ہے تو ہم (اللہ )نے موسیٰ (علیہ السلام )کو وحی فرمائی کہ(اس) دریا پر اپنا عصا (بہت زور)مار تو جبھی(اس وقت) دریا پھٹ گیا تو ہر حصہ(دوحصہ) ہو گیا جیسے بڑا پہاڑ۔ اور وہاں قریب لائے ہم دوسروں کو اور ہم نے بچالیا موسیٰ اور اس کے سب ساتھ والوں کو پھر دوسروں کو ڈبودیا بیشک اس میں (بہت ہی )ضرور نشانی ہے اور ان(لوگوں) میں اکثر(بہت سے لوگ) مسلمان نہ تھے۔
یہ ہیں حضرت موسیٰ علیہ السلام کی مقدس لاٹھی کے ذریعہ ظاہر ہونے والے وہ تینوں عظیم الشان معجزات جن کو قرآن کریم نے مختلف الفاظ اور متعدد عنوانوں کے ساتھ بار بار بیان فرمانی کر لوگوں کے لئے عبرت اور ہدایت کا سامان بنا دیا ہے۔ (واللہ تعالی اعلم)
Labels:
ISlamic Waqiat
No comments: